سنیئر بی جے پیلیڈر اور اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج
کہا کہ مودی حکومت کی طرف سے پسماندہ طبقوات کے حقوق کو وسیع آئینی درجہ
دیئے جانے سے مسلمان بھی سماجی انصاف کے سفر کا حصہ بنیں گے۔
مسٹر نقوی نے اپنے تین روزہ دورے میں یہاں کارکن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
کہا کہ پسماندہ طبقے کمیشن کو آئینی درجہ دینے والے قانون کے بنتے ہی مسلم
سماج کے کہار، کیوٹ-ملاح، کمہار، كنجڑا، گوجر، گدی-گھوسی، چكوا- قریشی،
جوگی، مالی، تیلی، درزی، نٹ، فقیر، بنجارہ، بڑھئی، بھوجری،
بھٹيارا،
چوڑيہار، مومن-جلاہا، مسلم کایستھ، منصوری، دھنيا، بیهنا، رنگریز، لوہار،
حلوائی، حجام، لال بیگي، دھوبی، میو، بہشتی، مداري، موچی، راج مستری، کلوار
وغیرہ طبقے کے لوگ با اختیار بنانے کے مختلف پروگراموں اورمنصوبوں کا
فائدہ اٹھانے کے آئینی حق دار ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کمیشن کو آئینی درجہ دینا آزادی کے 70 سال
بعد کسی حکومت کی طرف سے معاشرے کے غریب، دور دراز کے علاقوں میں زندگی بسر
کر نیوالے پسماندہ معاشرے کے مفاد میں ایک تاریخی، دوراندیشانہ اور بے
مثال فیصلہ ہے۔